شماره ركورد كنفرانس :
5558
عنوان مقاله :
عصر غيبت ميں خواتين كي ذمہ دارياں
عنوان به زبان ديگر :
a
پديدآورندگان :
حسن رباب askarishigri@gmail.com جامعه المصطفي كراچي
تعداد صفحه :
16
كليدواژه :
عصر غيبت , ذمہ داري , قرآن , منجي
سال انتشار :
1399
عنوان كنفرانس :
گام دوم انقلاب اسلامي از منظر قرآن و حديث
زبان مدرك :
فارسي
چكيده فارسي :
(ايم اے فقہ و معارف و ايم فل علوم و قرآن و تفسير مرحلہ آخر)مخلص اللہ نے انسانوں كو اشرف المخلوقات خلق كرنے كے بعد قوانين كو وضع كيا اور ہماري رہنمائي كے لئے انبياء اور پھر آئمہ كو اپنا نمائدہ بنا كر بھيجا۔ دور حاضر ميں بھي خدا كا نمائدہ ہمارے درميان موجود ہے مگر لوگوں كي نظر يں انھيں ديكھنے سے قاصر ہے۔ ہر دور ميں بہت سارے انبياء اور اولياء تشريف لائے ليكن دنيا كو مكمل طرح برائيوں سے پاك نہ كر سكے ۔ اس كي بنيادي وجہ خود انسان ہے جو ايك منجي كا انتظار تو كرتا ہے مگر اس منجي كے آنے سے پہلے اور آنے كے بعد اپني ذمہ داريوں كو انجام نہيں ديتا۔ مرد اور خاتون دونوں كي اپني اپني الگ ذمہ دارياں ہيں جس كو نبھا كر ہي وہ دور حاضر كے منجي كے آنے سے پہلے كي تياري ميں اپنا حصہ ڈال سكيں گے۔ اس تحرير ميں جس چيز كو زيرِ بحث لايا گيا ہے وہ ظھور امامؑ كے لئے ماحول كو سازگار بنانے ميں خواتين كيسے اپنا كردار ادا كر سكتيں ہيں اور عصر معصومينؑ ميں خواتين كا كيا كردار رہا ہے، ہے۔بنيادي الفاظ:
كشور :
ايران
لينک به اين مدرک :
بازگشت