شماره ركورد كنفرانس :
5558
عنوان مقاله :
تربيت اولاد كے اصول قرآن اور احاديث كي روشني ميں
پديدآورندگان :
بتول ساِيره askarishigri@gmail.com جامعه المصطفي كراچي
كليدواژه :
تربيت , اولاد , قرآن , اصول , نعمت
عنوان كنفرانس :
گام دوم انقلاب اسلامي از منظر قرآن و حديث
چكيده فارسي :
خداوندعالم نے انسانوں كو بے شمار نعمتوں سے نواز ہےان نعمتوں ميں سے ايك عظيم نعمت اولاد ہےاولاد كسي بھي انسان كے ليے بيش بہا قيمتي سر مايايہ اور اللہ تعالي كي جانب سے گراں قدر عطييہ ہے۔ اس ليے والدين كي يہ ذمہ داري بنتي ہے كہ وہ جہاں بھي رہيں اپنے بچوں كي بہتر نشوونما كے ليے صحيح پرورش و تربيت كريں وہي ديني تربيت (بچوں) كے عقيدے اور فكرميں مختلف تبدلياں لے كر ٓاتي ہيں اس بچے كي خاص عمل ورفتار خدائي قوانين پرمبني ہوں تو انسان كمال تك پہنچ سكتا ہے۔خود اس كا اخلاق و كردار آداب ،عادات ميں مذہبي شكل اختيار كرتا ہے۔ اس كے ليے تربيت اس بچے كے پيدا ہونے سے پہلے ہي شروع ہوتي ہے ماں باپ كا بچوں كي تربيت پر توجہ دينا بہت ضروري ہے۔ قرآن مجيد ميں خداوند عالم نے بہت زور دياہے اور رسول پاك نے بھي بہت تاكيد كي ہے، بچوں كي پرورش ميں ماں باپ كا كردار اساسي ہوتا ہے۔ جسماني تربيت كے ساتھ ساتھ روحاني اور فكري تربيت پربھي توجہ دينے كي بہت ضرورت ہے۔ اس كے ليے ماں باپ كو بچے كي پيدائش سے پہلے سوچ سمجھ كر، اوردقيق پروگرام كے تحت تربيت دينا چاہيے۔ تربيت كے ليے بہترين زمانہ بچپن كا ہے كيونكہ بچے نے ابھي پوري شكل اختيار نہيں كي ہوتي اور ہر طرح كي تربيت كے ليے آمادہ ہوتا ہے يہ حساس اور اہم ذمہ داري پہلے مرحلہ يہ ماں باپ كے ذمے ہے۔اپني اہداف كو مشخص كرنا بھي ضروري ہے ۔ہم اس مقالے ميں ماں باپ كے اعمال كا اولاد پراثر اور تربيت اولاد كے اصول قرآن اور احاديث كي روشني ميں بحث كرينگے۔بينادي الفاظ: