شماره ركورد كنفرانس :
5558
عنوان مقاله :
اسلام كي نظر ميں خواتين كي ميراث
عنوان به زبان ديگر :
a
پديدآورندگان :
بتول طوبي askarishigri@yahoo.com جامعه المصطفي كراچي
تعداد صفحه :
12
كليدواژه :
جنگ نرم , جامعه , بيانيه , بصيرت , مقام معظم رهبري
سال انتشار :
1399
عنوان كنفرانس :
گام دوم انقلاب اسلامي از منظر قرآن و حديث
زبان مدرك :
فارسي
چكيده فارسي :
اللہ سبحانہ و تعالي كا احسان ہے اس نے ہميں خلق كيا ہماري ضروريات كو پورا كيا اور ہميں ہدايت كي نعمت سے فيض ياب كيا ليكن اسي پر اكتفا نہيں كيا بلكہ ايك بہترين دين بطور اسلام كو ہمارے لئے منتخب فرمايا اور اسلام ہي وہ واحد دين ہے جس ميں ہر انسان كي انفرادي اور اجتماعي زندگي كي كاميابي كے لئے اصول و قوانين وضع كئے تاكہ انسان بہترين طريقے سے زندگي گزار سكے۔ نيز اسلام نے بہت سے حقوق كے بارے ميں فرمايا جيسے (والدين كےحقوق ،اولاد كے حقوق ، زوجين كے حقوق ، ہمسايہ كے حقوق ، خواتين كے حقوق -----) ان تمام حقوق كے علاوہ ايك حق ميراث بھي ہےاگر انسان باقي تمام حقوق كے ساتھ حق ميراث كو بھي ادا كرے تو زندگي كا نظام بہتر ہو سكتاہے ابتدائي مسلمانوں كي فطرت پسندي اور موجودہ دور ميں عورتوں اور مردوں كي مكمل مساوات كے حاميوں كي بنيادي حيثيت اختيار كرنے والا مسئلہ خواتين كي ميراث كا مسئلہ ہے ميرا موضوع سخن ؛اسلام كي نظر ميں خواتين كي ميراث ؛ہے اسلام نے حقوق و فرائض كي تكميل كے لئے ايك منصفانہ نظام پيش كيا پس ضرورت اس امر كي ہے كہ جسطرح مرد كو انكا حق حصہ ديا جاتا ہےاسي طرح عورت كو بھي اسكا حق يا حصہ ديا جائے اس مقالے كو لكھنے كا مقصد بھي يہي ہے۔ ہمارے معاشرے ميں عورت كو وراثت سے محروم ركھا جاتا ہے جبكہ يہ در اصل عورت كا شرعي حق ہے اسے ازلحاظ شرعي دينا چاہيے كہتے ہيں كيوں اسلام ميں عورت كي ميراث مرد كي ميراث سے كم ہے كيا يہ عورت كے ساتھ ظلم نہيں ہے ؟ اس مختصر مقالہ ميں كوشش كي گئي ہے كہ اسلامي قانون كے ذرائع كو تلاش كر كے اس اسلامي حكم كے فلسفے كي وضاحت كي جائے ۔اس مقالہ ميں اسلام سے پہلے كي قوموں اور لوگوں اور غيراسلامي مذاہب ميں خواتين كي وراثت كي تاريخ كا جائزہ ليا گيا ہے ۔اور اسلام ميں خواتين كي وراثت كا ذكر كرتے ہوئے ،اٹھائے گئے مسائل كا جواب ديتے ہوئے مرد اور عورت كي وراثت ميں فرق كا فلسفہ بيان كيا گيا ہے۔ اور اس پر زور ديا جانا چاہئےكہ فقہي حقوق ميں وراثت كا قانون معاشي و معاشرتي انصاف كي بنياد پر اور ضرورت كے مطابق جائيداد كي تقسيم كي جائيں ۔وراثت كے بارے ميں اسلام نے اس بات كي منطوري ديكر خواتين كي شخصيت اور انساني اقدار كو نظر انداز كيا ہے كہ عورتيں مردوں سے كم ہيں۔ اس موضوع پر كام تو ہوا ہے مگر كلي طور پر۔ليكن اس مقالہ ميں صرف خواتين كي ميراث كو بيان كيا گيا ہے۔
كشور :
ايران
لينک به اين مدرک :
بازگشت