شماره ركورد كنفرانس :
5564
عنوان مقاله :
جديد اسلامي تمدن كے حصول ميں سوشل ميڈيا( سائبر اسپيس) كے اثرات اور نتائج۔
پديدآورندگان :
سراج منظور حسين mudafe110@gmail.com جامعه المصطفي العالميه
كليدواژه :
جديد اسلامي تمدن , سوشل ميڈيا , تربيتي نتائج , انسان سازي , معاشرہ سازي , امت سازي , تمدن سازي۔
عنوان كنفرانس :
دين، دين داري و فضاي مجازي
چكيده فارسي :
جديد اسلامي تمدن كي تخليق كا مركزي كردار انسان ہے، اور جو بھي امور تمدن كي ايجادكے لئے انجام پاتے ہيں ان كا ہدف انسان كي ترقي اور اور اس كي نشونما كے لئے ميدان فراہم كرنا ہے ۔ آج كے زمانے ميں سوشل ميڈيا انساني زندگي كے مختلف شعبوں اور انساني طرز زندگي ميں ايك حقيقت كے طور پر نماياں ہورہي ہے ۔ تربيتي پہلو اور انساني پرورش كو مركزي نقطہ قرار دے كر جديد اسلامي تمدن كو ، انسان سازي ، معاشرہ سازي اور امت سازي كے تين مرحلوں ميں تقسيم كر سكتے ہيں۔ اس كے بعد ان تين مراحل ميں سوشل ميڈيا كے تربيتي اثرات كو مثبت يا منفي پہلو ميں بحث كرسكتے ہيں ۔يہ مضمون خالصتا تحقيقي ہے اور معياري نقط نظر اور تجزياتي روش اور اسلوب كے ساتھ درجہ ذيل سوالات كے جوابات دينے كے درپے ہے كہ: جديد اسلامي تمدن كے تحقق كے لئے سوشل ميڈيا كے اثرات اور نتائج كيا ہيں؟ اور ان كي شناخت كيسے ممكن ہے؟ انہي سوالات كے پيش نظر ابتدا ميں جديد اسلامي تمدن كے تحقق ميں سوشل ميڈيا كے اثرات اور نتائج پر مبني ايك انفراسٹركچر ( ڈھانچے)كو پيش كيا گيا ہے اور اسي انفراسٹركچر (ڈھانچے)كے آئينے ميں چند مثبت اثرات اور نتائج، نيز چند منفي اثرات اور نتائج كي نشاندہي كے ساتھ تربيت اور پرورش ميں ان كي اہميت كو بيان كيا گيا ہے۔